روس یوکرین تنازع: یہ احمقانہ سوچ ہو گی کہ جنگ ایک ملک تک محدود رہ سکے'

روس یوکرین تنازع

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک)ایک مغربی ملک کے انٹیلیجنس ادارے کے سینیئر اہلکار نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس نے کسی بھی شکل میں کوئی قدم اٹھایا تو اسے نیٹو ممالک کے خلاف بھی قدم تصور کیا جائے گا۔ 'اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو لڑائی یورپ میں دور تک پھیل سکتی ہے بی بی سی سمیت دیگر صحافیوں سے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بات کرتے ہوئے اس سینیئر اہلکار کا کہنا تھا کہ 'ہم اندھے نہیں ہیں۔ یہ احمقانہ سوچ ہو گی کہ ایسی جنگ کسی ایک ملک تک محدود رہ سکتی ہے واضح رہے کہ ایسے ہی خدشات کا اظہار برطانیہ کے سب سے سینیئر عسکری افسر کی جانب سے بھی کیے جا چکا ہے منگل کو برطانیہ کے چیف آف ڈیفینس سٹاف ایڈمرل سر ٹونی ریڈکن نے رپورٹرز کو بتایا کہ 'ایک بھرپور حملے کے بدترین نتائج ایسی صورت میں نکل سکتے ہیں جو یورپ میں دوسری جنگ عظیم کے بعد نہیں دیکھی گئی انہوں نے یوکرین کی سرحد پر روسی افواج کی بڑھتی ہوئی نقل و حرکت کو نہایت پریشان کن قرار دیا تھا۔

'روس یوکرین کی سرحد پر فوج جمع کر رہا ہے'

امریکہ اور نیٹو اتحادیوں کی جانب سے یوکرین پر حملے کے نتیجے میں سنگین اقتصادی نتائج کی دھمکی کے باوجود روس کی جانب سے حالیہ دنوں میں عسکری تیاریوں کے شواہد مل رہے ہیںمغربی ملک کے انٹیلیجنس اہلکار کے مطابق یہ تیاریاں ڈرامائی نہیں، بلکہ مستحکم ہیں۔ مغربی انٹیلیجنس حکام کے مطابق ٹینکوں اور توپوں سے مسلح روس کی ایک لاکھ فوج اس وقت یوکرین کی سرحدوں پر موجود ہے۔امریکی اندازوں کے مطابق یہ تعداد جنوری تک ایک 175000 تک پہنچ سکتی ہے مغربی دفاعی اہلکار کے مطابق اگر روس اب بھی یوکرین پر حملہ کرنے کا فیصلہ کرے تو اس کے پاس اس کی صلاحیت موجود ہے۔ لیکن ان کے مطابق اس وقت یوکرین کی سرحدوں پر موجود روسی افواج کے پاس ایمونیشن، ہسپتالوں جیسی اہم چیزوں کی کمی ہے دوسری جانب امریکی اہلکاروں کی جانب سے روس کے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر گمراہ کن معلومات میں اضافے کی بھی نشان دہی کی گئی ہے دیگر مغربی دفاعی ذرائع نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ خفیہ طور پر حاصل معلومات کے مطابق روس حملے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے۔

سینیئر مغربی سنٹیلیجنس اہلکار کے مطابق یوکرین پر روس کے حملے کے نیتجے میں بڑی تعداد میں لوگ بے گھر ہو جائیں گے'یوکرین میں بڑے پیمانے پر تباہی اور اموات کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کی تعداد بڑھے گی واضح رہے کہ 2014 میں مشرقی یوکرین میں جنگ کے نتیجے میں 14000 اموات ہوئی تھیں اور 14 لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے تھے اس سینیئر اہلکار کے مطابق روس نیٹو کے دیگر ممالک کے خلاف بھی اقدامات اٹھا سکتا ہے جن میں سائبر اور ہائبرڈ حملوں کے علاوہ براہ راست حملے بھی شامل ہو سکتے ہیں'اگر یہ جنگ مذید پھیلی تو اس کے اثرات بھی پھیلیں گے۔'

بشکریہ بی بی سی