سرجانی ٹاون میں کرپشن کے بے تاج بادشاہ  پی ڈی شہزاد بہاری کے دوبارہ تعینات ہوتے ہی قبضہ مافیا ایک دفعہ پھر بے لگام

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سرجانی ٹاون میں کرپشن کے بے تاج بادشاہ  پی ڈی شہزاد بہاری کے دوبارہ تعینات ہوتے ہی قبضہ مافیا ایک دفعہ پھر بے لگام ہو گئے۔ کروڑوں روپے مالیت کی سرکاری اراضی پر جعلی سوسائیٹیوں کا جال بچھا دیا گیا سرجانی ٹاون سیکٹر 10 میں پارک کی اراضی پر بکنگ آفس بنا کر شہریوں کو جعلی فائلوں کے زریعے فروخت کرنے کی مکمل تیاری کرلی گئی ہے جس کے باعث معصوم شہریوں کے کروڑوں روپے داو پر لگنے کا انکشاف ہوا ہے۔نشاندہی کے باوجود کروڑوں روپے کے فراڈ کے حوالے سے کے ڈی اے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر شہزاد کی جانب سے کارروائی کی یقین دہانی کرانے کے باوجود کئی عرصہ گزر جانے کے بعد بھی تاحال سرکاری اراضی پر بنائے جانے والے بکنگ آفس کو ختم نہیں کیا جا سکا۔ کے ڈی اے کے اہم زرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق پی ڈی شہزاد اور سرجانی کے لینڈ گریبر اسد عباسی کے گٹھ جوڑ کی بھی افواہیں گردش کرنے لگیں زرائع نے یہ بھی بتایا کہ پی ڈی شہزاد کے آتے ہی سرجانی ٹاون کے مختلف علاقوں میں ہونے والا قبضہ مافیا کی جانب سے ایک دفعہ پھر زور پکڑ چکا ہے جس کے باعث سپریم کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود کے ڈی اے کے سائیڈ آفس کے عقب میں واقع موبائل مارکیٹ مبینہ طور پر پانچ لاکھ روپے کی رشوت وصولی کے باعث ایک دفعہ پھر بننا شروع ہو گئی ہے زرائع نے یہ بھی بتایا کہ پی ڈی شہزاد کے ما تحت کام کرنے والا رضوان عرف رضوان کالے نے سیکٹر10/2 کی ایس ٹی 3 جو کہ کے ڈی اے کی جانب سے پارک کے لئے مختص کی گئی زمین کو مبینہ طور پر لاکھوں روپے رشوت وصولی کے باعث لینڈ گریبر اسد عباسی کی جانب سے جعلی فائلوں کے زریعے معصوم شہریوں کو فروخت کرنے کی اجازت دے رکھی ہے جس کے باعث اسد عباسی کی جانب سے رات دن کام کرکے سرکاری اراضی کو ٹھکانے لگایا جا رہا ہے تو دوسری جانب پی ڈی شہزاد نے مکمل طور پر پر اسرار خاموشی اختیار کر رکھی ہے۔