ایسٹ زون کراچی

اینٹی انکروچمنٹ کی موبائل اور نفری ملیر حکمران جماعت کے سیاسی لینڈ گریبرز کی خدمت گزار بن گئی

کراچی(اسٹاف رپورٹر )ڈسٹرکٹ ملیر کورٹ کے وکیل مظہر علی جونیجو نے بتایاکہ ڈسٹرکٹ ملیر میں قبرستان کی آڑ میں لینڈ گریبرز کا سب سے بڑا کھلاڑی آغارفیع اللہ پٹھان اپنی لینڈ گریبنگ ٹیم کے ساتھ ایک دفعہ پھر دیہہ ریڑھی کے ناکلاس نمبر 26پر غیرقانونی طور پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اسی طرح آغارفیع اللہ و دیگر کی جانب سے چند ماہ پہلے بھی 35ایکڑسے زائد اراضی واقع دیہہ ریڑھی کے ناکلاس نمبر 26  پر قبضہ کرنے کے ارادے سے  قبرستان کا بورڈ لگا کر قبضہ کرنے کی کوشش کی گئی تھی 

40 سال سے لیز ہولڈرزو مقامی افراد نے قانونی طور پرمعزز عدالت سے رجوع کیا اور قبضہ مافیا آگا رفیع اللہ ،محمود عالم جاموٹ و دیگر کے خلاف اندراج مقدمہ کی پٹیشن معزز عدالت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں درج کی واضح رہے کہ لیز ہولڈر گل زمان ،واحد زمان اور جہانگیر خان کی جانب سے مقدمہ درج کرنے کی خاطر پہلے پولیس تھانہ قائدآباد سے رابطہ کیا گیا جب پولیس بے بس نظر آئی تو مجبورالیز ہولڈر اور مقامی لوگوں نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ سے رجوع کرتے ہوئے اپنے وکیل  ایڈووکیٹ مظہر علی جونیجو کے ذریعے  3عدد کریمنل پٹیشن کے ساتھ 3عدد سول سوٹ بھی درج کیے جوکہ ریکارڈ پر موجود ہیں 


 آغا رفیع اللہ ،محمودعالم جاموٹ و دیگر کے خلاف درج کریمنل پٹیشن میں معززعدالت کی جانب سے متعلقہ پولیس کو فریادیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے اور سول کورٹ کی جانب سے سول مقدمات میںمعزز عدالت نے اسٹے آرڈر جاری کرتے ہوئے کورٹ کی جانب سے ناظر کو ریڈ کمشنر مقررکرنے کے احکامات جاری کیے اور ریڈ کمشنر کی جانب سے مختیار کارابراہیم حیدری کو کورٹ کی جانب سے لیٹر ارسال کیا گیاکہ مقررہ تاریخ پرمذکورہ اراضی پراپنے اسٹاف کے ساتھ موجود رہیں تاکہ کورٹ کے آرڈرز کی پاسداری کی جاسکے

لیکن بدقسمتی سے روینیو ڈیپارٹمنٹ بھی سندھ حکومت کے ماتحت ہونے اور سیاسی مداخلت پر پوسٹنگ ہونے کی وجہ سے مختیار کار نے ٹال مٹول کرتے ہوئے جائے وقوعہ پر نہیں آیااور مذکورہ اراضی کی نشاندہی کرانے سے انکار بھی کیا توکورٹ کے احکامات کو مدنظر رکھتے ہوئے مقرر ناظر ریڈ کمشنر نے معزز عدالت میں رپورٹ جمع کرائی کہ جائے وقوعہ پر نہ تو کوئی قبرستان ہے اور نہ ہی کوئی قبر موجود ہے اورمذکورہ اراضی کی ٹوٹل پیمائش 32ایکڑ ہے جس پر مدعاعلیہان کا قبضہ ہے اور 40سال سے نکاسی آب سے کاشتکاری کرتے آرہے ہیں جبکہ 25ایکڑ اراضی الاٹیز کے قبضہ و استعمال میںہے جبکہ بقایا سات ایکڑاراضی پر علاقے کانکاسی آب سمندر میں جاتاہے 

واضح رہے کہ لیز ہولڈر گل زمان ،واحد زمان اور جہانگیر خان کی جانب سے درج کریمنل پٹیشن اور سول مقدمات میں لینڈ گریبرز آغا رفیع اللہ ،محمود عالم جاموٹ ،روینیو ڈیپارٹمنٹ و دیگر کی جانب سے ایسا کوئی بھی تحریری پیپرمعزز عدالت کے سامنے پیش نہ کیا گیا کہ جس سے یہ ظاہر ہوکہ گندے نالے کے نکال والی زمین پر قبرستان بنایا جائے اور چار دیواری تعمیر کی جائے 

جبکہ الاٹیز کی جانب سے مسلسل مزاحمت کرنے پر اور کورٹ سے رجوع کرنے پر لینڈ گریبرز نے غیر قانونی طورپر اپنے سیاسی پاورکا استعمال کرتے ہوئے اینٹی انکروچمنٹ تھانہ ایسٹ زون میں ایک جھوٹی ایف آئی آر درج کرکے الاٹیز کو تنگ کیا گیا اور مسلسل انکے گھروں پر غیر قانونی چھاپے مارے گئے  اور چادر و چاردیواری کا تقدس پامال کیا گیاجبکہ درج ایف آئی آر میں کسی بھی الاٹیز کا نام شامل نہ ہونے کے باوجود بھی مسلسل الاٹیزپر غیرقانونی دبائو ڈالا گیا

 امروز اینٹی انکروچمنٹ پولیس اور پرائیوٹ و مسلح افراد کو قبضے کی غرض سے آغارفیع اللہ پٹھان ودیگر کی جانب سے روینیو عملہ بمعہ اینٹی انکروچمنٹ فورس موبائل اور ہیوی مشینری کے ساتھ مذکورہ اراضی پر قبضہ کرنا شروع کر دیاہے یاد رہے کہ ملیر کورٹ کی جانب سے پہلے ہی مقامی الاٹیز کو اسٹے آرڈر جاری ہوچکا ہے لیکن اسکے باوجود بھی کورٹ کے آرڈر کی توہین کرتے ہوئے لینڈ گریبر آغا رفیع اللہ و انکی دیگر ٹیم نے گھاس پھوس والی زمین دیہہ ریڑھی کے ناکلاس نمبر 26 پر قبضہ کرنے کی خاطر کام شروع کروا دیاہے اگر غیرقانونی کام کو بروقت نہیں روکا گیا تو علاقے میں کشیدگی کے ساتھ خون ریزی ہونے کے بھی خدشات سامنے آسکتے ہیں۔