نوشین کاظمی خودکشی کا سوچ بھی نہیں سکتی والد نے رپورٹ مسترد کردی

نوشین کاظمی خودکشی کا سوچ بھی نہیں سکتی والد نے رپورٹ مسترد کردی

کراچی(ویب ڈیسک)لاڑکانہ میں واقع چانڈکا میڈیکل کالج کے ہاسٹل میں طالبہ نوشین کاظمی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ والد نے مسترد کردی نجی چینل کی ایک رپورٹ  کے مطابق چانڈکا میڈیکل کالج لاڑکانہ کے ہاسٹل میں ایک اور طالبہ نوشین کاظمی کی گزشتہ دنوں پراسرار موت ہوئی، بے نظیر بھٹو یونیورسٹی انتظامیہ نے تحقیقات کے لئے پانچ رکنی فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی تشکیل دے دی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی پانچ روز میں رپورٹ جمع کرائے گی دوسری جانب نوشین کاظمی کے والد اور چچا نے واقعے میں انتظامیہ کو ذمہ دار قرار دے دیاہے ۔

طالبہ کے والد کا کہنا ہے کہ بیٹی صوم و صلوۃ کی پابند دین پر عمل کرنے والی تھی، خودکشی کا سوچ ہی نہیں سکتی، نوشین کاظمی کے والدین کا کہنا ہے کہ لیب رپورٹس آنے کے بعد مقدمہ درج کرائیں گے گزشتہ روز طالبہ کی ابتدائی پوسٹ مارٹم میں بتایا گیا تھا کہ موت گلے میں پھندے کے باعث ہوئی، دونوں پھیپھڑوں میں خون کے نشانات ملے ہیں،ذرائع کا کہنا تھا کہ رپورٹ کے  مطابق  جسم پر تشدد کے نشانات کا ذکر نہیں کیا گیاہے ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ نوشین کاظمی سندھ کے عوامی شاعر استاد بخاری کی نواسی اور دادو کے ڈپٹی ڈائریکٹر سید ہدایت حسین شاہ کی بیٹی تھیں۔

واضح رہے کہ میڈیکل کے چوتھے سال کی طالبہ نوشین کی لاش چھ گھنٹے تک پنکھے سے لٹکی رہی، دروازہ توڑ کر لاش کو باہر نکالا گیا تھا، مبینہ طور پر لاش کے ساتھ پرچہ بھی ملا لکھا تھا اپنی مرضی سے خودکشی کررہی ہوں،یاد رہے کہ تین سال قبل اسی ہاسٹل میں آصفہ بھٹو ڈینٹل کالج کی طالبہ نمرتا کماری کی موت ایسے ہی پراسرار انداز میں ہوئی تھی۔