کراچی :حکومت سندھ نے سپریم کورٹ کے احکامات کے خلاف 19 گریڈ کے 6 افسران کو 20 گریڈ کی اسامیوں پر تعینات کر دیا ہے۔

سندھ، 19 گریڈ کے 6 افسران 20 گریڈ کی اسامیوں پر تعینات

سندھ کے مختلف اضلاع میں تعینات 20گریڈ کے سینئر میڈیکل آفیسرز کو ہٹا کر ان کی جگہ 19گریڈ کے افسران کی تعیناتی سے نہ صرف عدالتی احکامات کی خلاف ورزی ہوئی ہے بلکہ سینئر اور اہل افسران کی حوصلہ شکنی بھی ہوئی ہے۔

 یاد رہے کہ3 ماہ قبل ستمبر 2021 میں سندھ ہائی کورٹ نے اس وقت کے سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی کو احکامات دیئے تھے کہ 19 گریڈ کے افسران کو ہٹا کر 20 گریڈ کے عہدوں پر 20 گریڈ کے ہی سینئر افسران تعینات کیے جائیں اور عملدرآمد کی رپورٹ جمع کرائی جائے

 جس پرسابق سیکریٹری صحت ڈاکٹر کاظم حسین جتوئی نے بڑے پیمانے پر 19گریڈ کے افسران کو ہٹا کر 20 گریڈ کے افسران کو تعینات کیا 

لیکن اب ایک بار پھر 20 گریڈ کی انتظامی اسامیوں پر 19گریڈ کے افسران کی تعیناتیوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے۔ 

بدھ کو چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے اعلامیہ جاری کیا جس کے مطابق 19 گریڈکے ڈاکٹر مشتاق شاہ کومیر پور خاص، ڈاکٹر پیر غلام حسین کوتھرپارکر مٹھی، ڈاکٹر جمیل مہر کو سکھر، ڈاکٹر اسداللہ کلہوڑو کو نوشہروفیروز، ڈاکٹر سلمان کوضلع غربی کراچی اور ڈاکٹر گلزار تنیو کوکشمور کندھ کوٹ کا ہیلتھ آفیسر تعینات کیا گیا 

حالانکہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں کہ جونیئر افسران کو سینئر عہدوں پر تعینا نہ کیا جائے۔ اس سلسلے میں صوبائی سیکریٹری صحت ذوالفقار علی شاہ کا کہنا تھا کہ ملک میں نیشنل ایمرجنسی نافذ ہے۔