ڈسٹرکٹ ملیر:مذہب سے متعلق ایکٹ پاکستان پینل کوڈ 1860کی دفعہ 297کا بے جا استعمال



 دیہہ ریڑھی ناکلاس نمبر26پر قبضہ کرنے کی غرض سے انکروچمنٹ کے مقدمے کے بعد ایک اور جھوٹامقدمہ درج :رپورٹ 

کراچی(اسٹاف رپورٹر )ڈسٹرکٹ ملیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پولیس کی جانب سے قبضہ مافیا کو سپورٹ فراہم کرنے کی غرض سے مذہب سے متعلق ایکٹ پاکستان پینل کوڈ 1860کی دفعہ 297کابے جا استعمال کیاجانے لگا تفصیل کے مطابق مورخہ 09-10-2021کو تھانہ قائد آباد پر مقدمہ نمبر670/2021بجرم دفعہ 297کے تحت درج کیا گیا جس کے مطابق مدعی مقدمہ نے الزام عائد کیا کہمورخہ 09-10-2021کو رات کے وقت پونے تین بجے میں ڈیوٹی پر موجود تھاکہ اتنے میں ملزمان آئے اور مجھے مارا پیٹا اور پسٹل کے بٹ مارتے ہوئے مجھے زخمی کردیا اور قبرستان کی چاردیواری کے لیے کھڑی مکسچرمشین کی توڑ پھوڑ کی اورقبرستان کی جگہ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جس کے بعد تھانہ قائد آباد پولیس نے مدعی محمدزادہ ولد صاحب زادہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا ہے 


دوسری جانب سے ملیر بار ایسوسی ایشن کی منیجنگ کمیٹی کے ممبر ایڈووکیٹ مظہر علی جونیجو نے بتایا کہ ملیر کے سب سے بڑے سیاسی لینڈ گریبرایم این اے آغارفیع اللہ کی جانب سے اپنے پاور کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نہ صرف تھانہ قائدآباد پولیس کو لیز زمین واقع ناکلاس نمبر26دیہہ ریڑھی پرقبضہ کرنے کی غرض سے اوچھے ہتھگنڈے استعمال کررہاہے اور الاٹیز کے خلاف آئے روز غیرقانونی طور جھوٹے مقدمات کاا ندراج کروا رہاہے واضح رہے کہ  دیہی ریڑھی کی گھاس والی35ایکڑ اراضی کا مقدمہ ملیر کورٹ میں زیر سماعت ہے اور مقامی الاٹیز نے سول سوٹ دائر کررکھا ہے جبکہ مقامی ایم این اے آغا رفیع اللہ نے مقامی الاٹیز پر غیر قانونی طور پر قبرستان کی آڑ میں قبضہ کرنے کی غرض سے تعمیراتی کام شروع کرواناچاہتا ہے اور  الاٹیز گل زمان اور واحد زمان اور انکے بھائیوں اور انکے رشتہ داروں کے اوپر پہلے تو ایم این اے آغا رفیع اللہ نے اینٹی انکروچمنٹ ایکٹ کے تحت مقدمہ نمبر10/2021تھانہ ایسٹ زون میں مختیار کار ابراہیم حیدری کی مدعیت میں درج کروایا اورپھر میرے کلائنڈز کو مسلسل غیرقانونی و غیراخلاقی طور پر انکے گھروں پر اور بیٹھک پر گرفتاری کے لیے چھاپے مارے گئے


 جب گرفتاری عمل میں نہیں آئی تو آغا رفیع اللہ کی جانب سے دوبارہ الاٹیز کو مزید پریشان کرنے کے لیے اور انکوہراساں کرکے انکی لیز زمین واقع ناکلاس نمبر26دیہہ ریڑھی پر تعمیراتی کام کو مزید تیزی سے چلانے کے لیے متعلقہ پولیس تھانہ قائد آبادکے ایس ایچ او کوٹاسک دے دیا اور  الاٹیز کے باڑے پر غیرقانونی طورپر چھاپہ مار کرمقامی رہائشیوں کوغیرقانونی طور پر گرفتار کرکے تھانہ قائد آباد پرلاکپ کردیا ایڈووکیٹ مظہر علی جونیجو نے بتایا کہ مقدمہ نمبر670/2021بجرم دفعہ 297 ایک ایسے قبرستان کے چوکیدارکی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس قبرستان میں کوئی بھی قبر موجود نہ ہے اورمذکورہ مکمل اراضی کی رپورٹ بذریعہ  ریڈ کمشنر ناظر معزز عدالت میں بھی پیش ہوچکی ہے اس حوالے سے موقف لینے کے لیے ایس ایچ او قائد آباد کو فون کیاگیا تو ان سے بات نہ ہوسکی ہے ۔