ڈسٹرکٹ ملیر

ایک دفعہ پھر ڈسٹرکٹ ملیرمیں پولیس کی کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرنے والے صحافیوں کی شامت

ہید محرر تھانہ شاہ لطیف سعد شفیع صدیقی کی ملیر کے صحافی شہزادو مستوئی کو جھوٹے مقدمات میں فٹ کرنے اور ہاف فرائی کرنے کی دھمکیاں 

شہزادو مستوئی کی جانب سے ایس ایس پی ملیر،ڈی آئی جی ایسٹ ،ایڈیشنل آئی جی کراچی اور آئی جی سندھ کو درخواست ارسال

کراچی (رپورٹ :حافظ محمدقیصر/کرنٹ نیوز )ایس ایس پی ڈسٹرکٹ ملیر سید عرفان علی بہادر کی تعیناتی کے دوران ہی ایک دفعہ پھر ڈسٹرکٹ ملیر میں پولیس کی کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرنے والے صحافیوں کی شامت آگئی تفصیل کے مطابق ڈسٹرکٹ ملیر کے رہائشی صحافی شہزادومستوئی نے ایس ایچ او شاہ لطیف ،ایس پی کمپلین سیل ملیر،ڈی آئی جی ایسٹ زون کراچی،ایڈیشنل آئی جی کراچی اور آئی جی سندھ کو درخواست ارسال کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ میں دھنی پڑتو گوٹھ شاہ لطیف ٹائون کا رہائشی ہوں اور عرصہ 5سال سے شعبہ صحافت سے منسلک ہوں اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داری پوری ایماندارای سے اداکررہاہوں جرائم پیشہ عناصر کی بذریعہ خبر نشاندہی کراتاہوں  اور ڈسٹرکٹ ملیرمیں کرپٹ پولیس افسران کی سرپرستی میں آرگنائزڈ کرائم کو بذریعہ اخبارات و سوشل میڈیا پوائنٹ آئوٹ کرتا ہوں

 مورخہ 12-10-2021کو بوقت تقریبا رات 11بج کر 28منٹ پر مجھے میرے موبائل فون نمبری 03139090657پر ہیڈ محرر تھانہ شاہ لطیف ٹائون سعد شفیع صدیقی نے اپنے موبائل فون نمبری 03138239994سے وٹس ایپ کال کی اور دھمکی دی کہ تھانہ شاہ لطیف ٹائون کی حدود میں پولیس کی سرپرستی میں جاری آرگنائزڈ کرائم کی خبریں شائع کروانا بند کردو ،ورنہ کسی بھی شخص کو تمہارے خلاف کھڑا کرکے جھوٹی ایف آئی آر درج کرکے تمہیں بند کردونگا


 اور آج مورخہ 13-10-2021کو بوقت تقریباشام04:30بجے پولیس ٹریننگ سینٹراور عبداللہ گوٹھ کے درمیان والے روڈ پر ہیڈ محرر سعد شفیع صدیقی SHOشاہ لطیف کی موبائل میں کھڑا تھاکہ جب میں وہاں سے گزرا تو ہیڈ محررسعد شفیع صدیقی نے مجھے روکا اور مجھے جھوٹے مقدمے میں فٹ کرنے اور موت مار دھمکیاں دیتے ہوئے کہاکہ میں تمہیں ہاف فرائی کردونگااور آج کے بعد تھانہ شاہ لطیف ٹائون کی حدود میں جاری آرگنائزڈ کرائم کی خبریں چلانا بند کردو۔

ملیر کے صحافی شہزادو مستوئی نے  ہید محرر تھانہ شاہ لطیف ٹائون سعد شفیع صدیقی کے خلاف ایس ایچ او شاہ لطیف ٹائون ، ایس ایس پی ملیر،ڈی آئی جی ایسٹ ،ایڈیشنل آئی جی کراچی اور آئی جی سندھ کو درخواست ارسال کرتے ہوئے استدعاکی ہے کہ   ہیڈ محررتھانہ شا ہ لطیف ٹائون  سعد شفیع صدیقی کیخلاف اختیارات کا غلط استعمال کرکے  مجھے موت ماردھمکیاں دینے اور  جھوٹے مقدمات میں فٹ کرنے اور مجھے صحافتی امور ایمانداری کے ساتھ اداکرنے پر سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیوںکا  مقدمہ درج کیا جائے اور مجھے اور میری فیملی کوجانی و مالی تحفظ فراہم کیاجائے

واضح رہے کہ ڈسٹرکٹ ملیر میں صحافیوں کے خلاف پولیس کی جانب سے انتقامی کارروائیوں کا یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ اس سے پہلے بھی ایس ایس پی ملیر سید عرفان علی بہادرخود متعدد صحافیوں کواپنی انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا چکے ہیں اور جھوٹے مقدمات بھی درج کروا چکے ہیں ۔