بھارت، بی جے پی ترجمان کا اسلام مخالف بیان، جھڑپوں کے بعد 36 افراد گرفتار

بھارت، بی جے پی ترجمان کا اسلام مخالف بیان، جھڑپوں کے بعد 36 افراد گرفتار

بھارتی ریاست اتر پردیش میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ایک ترجمان کی جانب سے اسلام مخالف متنازع بیان پر پھوٹ پڑنے والے فسادات کے بعد 36 افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

بھارتی نیوز چینل این ڈی ٹی وی کے مطابق اتوار کو ریاست اتر پردیش کے شہر کان پور میں ہونے والی جھڑپوں کے بعد پولیس نے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کرلی ہے۔ حکام کے مطابق جھڑپوں کے دوران 13 پولیس اہلکار اور دونوں جانب سے 30 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

بھارتی متعصب حکام نے الزام عائد کیا ہے کہ گزشتہ روز کان پور میں نماز جمعہ کے بعد مبینہ طور پر مسلمانوں نے بی جے پی کی ترجمان نوپور شرما کے متنازع بیان کے خلاف احتجاج کی کال دی تھی۔ اس کے بعد شہر کے مختلف حصوں میں تشدد کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے اور دونوں جانب سے مختلف گروہوں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ بھی کیا۔

پولیس کمشنر وجے سنگھ مینا نے کہا ہے کہ سکیورٹی کیمروں کی وڈیوز کے ذریعے کی جانے والی شناخت کی بنیاد پر گرفتاریاں کی گئی ہیں اور انہی وڈیوز کے ذریعے ہی مزید افراد کی بھی شناخت کی جا رہی ہے۔

پولیس کمشنر نے کہا کہ سازش کرنے والوں کے خلاف گینگسٹر ایکٹ کے تحت کارروائی ہوگی اور ان کی جائیداد بھی ضبط کی جائیں گی۔ کان پور شہر میں امن و امان کی صورتحال برقرار رکھنے اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے بڑی تعداد میں سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔