کورونا کی وجہ سے رعایتی نمبروں سے پاس ہونے والے طلبا کا مستقبل خطرے میں پڑ گیا، کسی یونیورسٹی اور کالج میں داخلہ نہیں ملے گا

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)طلباکو پاس کرنے کی حکومتی پالیسی سے نوجوانوں کامستقبل خطرے میں پڑ گیا ، رعایتی پاس طلبا یونیورسٹیز اور کالجوں میں داخلے سے محروم ہوں گے۔تفصیلات کے مطابق رعایتی نمبروں سے پاس شدہ طلبا کو ای گریڈز ملیں گے اور اس حوالے سے تعلیمی بورڈز 33 فیصد نمبرز پر طلبا کو ای گریڈ دیں گے۔ای گریڈ ملنے پر طلبا کو فرسٹ ایئر اور بی ایس آنرزمیں داخلے نہیں ملیں گے۔ رعایتی نمبر سے پاس ہونیوالے طلبا کی اسناد پر رعایتی پاس لکھا جائے گا اور رعایتی پاس ہونیوالے لاکھوں طلبا کی اسناد کی کوئی وقعت نہیں ہوگی۔پنجاب کے تعلیمی بورڈز میں 33 سے 39 نمبرز تک ای گریڈ دیا جاتا ہے،گریڈز کیتحت پاس طلباکیلئے یونیورسٹیز میں داخلوں کی پالیسی تشکیل نہ ہوسکی.فیڈرل بورڈ نے میٹرک اور انٹر کے اسٹوڈنٹس کی پروموشن پالیسی جاری کردی ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا نوٹیفکیشن کے مطابق نویں، دسویں، گیارہویں اور بارہویں کے تمام طلبہ و طالبات کو لازمی مضامین میں نمبرز اختیاری مضامین کے مارکس کی بنیاد پر دیے جائیں گے۔نوٹیفکیشن کے مطابق پریکٹیکل مضامین میں بقیہ %50 نمبرز تھیوری کی بنیاد پر دیے جائیں گے، امپروومنٹ کیسز میں دیے گئے امتحانات کی بنیاد پر مارکس دیے جائیں گیامتحانات میں غیر حاضر رہنے والے اسٹوڈنٹس کو غیر حاضر تصور کیا جائیگا،پالیسی سے ہٹ کر کسی بھی کیس میں فیصلہ کرنے کا اختیار چئیرمین بورڈ کو ہوگا۔نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا جس کے مطابق لازمی مضامین میں 5 فیصد اضافی نمبرز بھی دیے جائیں گے، فیل ہونے والے تمام اسٹوڈنٹس کو %33 مارکس دیکر پاس کر دیا جائے گا، بارہویں اور دسویں کے اسٹوڈنٹس کو نویں اور گیارہویں کے مارکس دسویں اور بارہویں کی بنیاد پر ملیں گے، پریکٹیکل والے مضامین میں %50 نمبرز اسٹوڈنٹس کو دے دیے جائیں گے۔نوٹیفکیشن کے مطابق پریکٹیکل مضامین میں بقیہ %50 نمبرز تھیوری کی بنیاد پر دیے جائیں گے،امپروومنٹ کیسز میں دیے گئے امتحانات کی بنیاد پر مارکس دیے جائیں گے، امتحانات میں غیر حاضر رہنے والے اسٹوڈنٹس کو غیر حاضر تصور کیا جائیگا، پالیسی سے ہٹ کر کسی بھی کیس میں فیصلہ کرنے کا اختیار چئیرمین بورڈ کو ہوگا۔