نازیبا ویڈیوز کا معاملہ !سابق گورنر سندھ چیئرمین نیب اور مفتی قوی مشکل میں پڑ گئے

کراچی(نیوز ڈیسک)سابق گورنر سندھ محمد زبیر،چئیرمین نیب اور مفتی قوی کے خلاف اندارج مقدمہ کی درخواست دے دی گئی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سیشن عدالت جنوبی کراچی میں وکلا نے سابق گورنر سندھ محمد زبیر، چئیرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال اور مفتی قوی کے خلاف مقدمہ دائر کرنے کی درخواست دے دی۔درخواست دائر کرنے والے وکلا میں ایڈوکیٹ اعجاز جتوئی، مظہر علی شیخ، اسرار ابڑو شامل ہیں۔درخواست گزاروں کا کہنا تھا کہ تینوں افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کی جائیں۔تینوں افراد کی نازیبا ویڈیو وائرل ہوئی تھیں۔ایف آئی اے کو ویڈیو کو تحقیقات کا حکم دیا جائے۔تینوں کی ویڈیوز کی تحقیقات کی جائیں اور حقائق سامنے لائے جائیں کہ کہاں سے یہ ویڈیوز اپ لوڈ کی گئی ہیں اور کیا کسی کو بلیک میل کیا گیا۔واضح رہے کہ 26 ستمبر کو مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق گورنر سندھ محمد زبیر کی غیر اخلاقی اور نازیبا ویڈیوز لیک ہوئی تھیں۔محمد زبیر کی لیک ہونے والی ان متعدد ویڈیوز میں انہیں مختلف کمروں میں الگ الگ خواتین کے ساتھ انتہائی غیر اخلاقی حالت میں دیکھا گیا۔ ان ویڈیوز میں محمد زبیر نیم برہنہ و برہنہ حالت میں دکھائی دئے۔ ویڈیوز کے علاوہ محمد زبیر کی ایک خاتون سے کی جانے والی گفتگو کی آڈیو ریکارڈنگ بھی سامنے آئی جس میں وہ خاتون سے جنسی سوال پوچھتے ہوئے نازیبا گفتگو کر رہے ہیں۔ویڈیوز منظر عام پر لانے والے ذرائع نے کہا کہ سابق گورنر سندھ محمد زبیر نے ان خواتین میں سے کچھ کو میڈیا میں نوکریاں دلوانے کا جھانسہ دیا اور ان کے ساتھ غیر اخلاقی حرکات کیں جبکہ کچھ خواتین کو ڈرا دھمکا کر اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنایا ۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ محمد زبیر نے ایک یا دو نہیں بلکہ تقریبا 10 خواتین کو اپنی جنسی ہوس کا نشانہ بنایا۔جبکہ 22 جون2021 کو مفتی قوی کا اسکینڈل منظر عام پر آیا۔۔ مفتی قوی کی بے لباسی کی حالت میں کی جانے والی ویڈیو کال کی انتہائی غیر اخلاقی ویڈیو سوشل میڈیا پر لیک ہوگئی جس کے بعد انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔جبکہ 2019 میں نیب کی حراست میں موجود ملزم فاروق نول کی اہلیہ نے جسٹس (ر) جاوید اقبال کی مبینہ ویڈیو اور آڈیو لیک کی تھی جس پر کافی بحث کا آغاز ہو گیا تھا۔