برطانیہ داخلے کی کوشش میں 27 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک

برطانیہ داخلے کی کوشش میں 27 تارکین وطن ڈوب کر ہلاک

کراچی (ویب ڈیسک)برطانیہ میں غیر قانونی طریقے سے داخل ہونے کی کوشش میں فرانس کے شہر کیلے کے قریب سمندر میں 27 تارکین وطن کی موت کے بعد فرانس کے صدر ایمانویل میکخواں نے کہا ہے کہ انگلش چینل کو قبرستان نہیں بننے دیں گے،واضح رہے کہ یہ تارکین وطن فرانس سے ایک کشتی کے ذریعے برطانیہ جانے کی کوشش میں سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوئے جن میں پانچ خواتین اور ایک بچی بھی شامل ہیں، جبکہ دو افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا گیاانٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (بین الاقوامی تنظیم برائے نقل مکانی) نے سنہ 2014 میں انگلش چینل کے ذریعے انسانی سمگلنگ کا ڈیٹا اکھٹا کرنا شروع کیا تھا اور ان کے مطابق تارکین وطن کے جانی نقصان کا یہ اب تک کا سب سے بڑا واقعہ ہے اس واقعے کے بعد برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکخواں نے انسانی سمگلنگ میں ملوث گروہوں کے خلاف مشترکہ کاوشوں میں تیزی لانے کا اعلان بھی کیا ہے تاکہ ایسے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔

فرانسیسی پولیس کا کہنا ہے کہ تارکین وطن سے بھری یہ کشتی کیلے شھر کے قریب ڈنکرک سے برطانیہ کے لیے روانہ ہوئی جہاں کے مچھیروں نے بتایا ہے کہ اس وقت بہتر موسم کی وجہ سے معمول سے زیادہ تارکین وطن نے سمندر کے ذریعے برطانیہ جانے کی کوشش کی،تفصیلات کے مطابق اس دن 25 کے قریب کشتیوں نے انگلش چینل عبور کرنے کی کوشش کی تھی لیکن ایک کشتی ڈوب گئی جسے دیکھ کر سمندر میں مچھلی کے شکار کی غرض سے نکلی ایک کشتی نے حکام کو مطلع کیا اور فرانس اور برطانیہ کی کوششوں کے نتیجے میں دو افراد کو ڈوبنے سے بچا لیا گیافرانس کے وزیر داخلہ جیرالڈ ڈارمینن کے مطابق اس کمزور کشتی پر 34 افراد موجود تھے جن میں سے ایک اب بھی لاپتہ ہے جب کہ واقعے کے بعد چار انسانی سمگلرز کو بیلجیئم کی سرحد سے گرفتار کر کے تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔