پاکستان بار کونسل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے برطرف جج شوکت عزیز صدیقی کی وکالت کا لائسنس بحال کر دیا

کراچی(ویب ڈیسک)پاکستان بار کونسل نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے برطرف کیے جانے والے سینیئر ترین جج شوکت عزیز صدیقی کا وکالت کا لائسنس بحال کر دیا ہے،جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں پاکستان بار کونسل کی تین رکنی انرولمنٹ کمیٹی نے شوکت عزیز صدیقی کی وکالت کے لائسنس کو بحال کیا ہے۔ اس کمیٹی کے دیگر دو اراکین سید قلب حسن اور سینیٹر اعظم نذیر تارڑ شامل ہیںپاکستان بار کونسل کی تین رکنی انرولمنٹ کمیٹی نے اپنے فیصلے میں لکھا ہے کہ شوکت صدیقی سپریم کورٹ بار کے وکیل 31 جنوری 2001 کو بنے۔ انھیں 21 نومبر سنہ 2011 کو صوبہ پنجاب کے کوٹے سے اسلام آباد ہائی کورٹ میں پہلے ایڈیشنل جج تعینات کیا گیا اور پھر انھیں مستقل جج مقرر کر دیا گیا۔

خیال رہے کہ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس سنہ 2015 میں دائر کیا گیا تھا اور ان پر اختیارات سے تجاوز کرتے ہوئے سرکاری گھر پر تزین و آرائش کے لیے لاکھوں روپے خرچ کرنے کا الزام ہے یاد رہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو راولپنڈی بار سے خطاب کے دوران فوج کے خفیہ ادارے انٹر سروسز انٹیلیجنس یعنی آئی ایس آئی پر عدالتی معاملات میں مداخلت کا الزام عائد کرنے پر نوٹس جاری کیا تھا۔