پشاور:ٹیکس کرائم پر پہلی سزا سنادی گئی، منی لانڈرنگ کے44کیسوں کی تحقیقات مکمل،ایف بی آر

پشاور میں ٹیکس کرائم پر پہلی سزا سنادی گئی،منی لانڈرنگ کے44کیسوں کی تحقیقات مکمل،ایف بی آر

کراچی(ویب ڈیسک)ایف بی آر حکام نے کہا ہے کہ منی لانڈرنگ کے44کیسوں کی تحقیقات مکمل کرلی گئی ہیں، کل پشاور میں ٹیکس کرائم پر پہلی سزا ہوئی ہے۔تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں فیض اللہ کموکا کی زیرصدارت قومی اسمبلی کی خزانہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں ایف بی آر حکام نے شرکاء کو بریفنگ دی۔

چیئرمین ایف بی آر نے اجلاس کوبریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ نے منی لانڈرنگ کے44کیسوں کی تحقیقات مکمل کرلیں، سزائیں نہیں ہوئیں لیکن قانون بننے کے بعد خوف پیدا ہوا ہے۔ ایف بی آر حکام نے کہا کہ گزشتہ تین سالوں میں اب تک کل 170 تحقیقات ہوئی ہیں۔

چیئرمین خزانہ کمیٹی کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کو اینٹی منی لانڈرنگ کے قانون پر تحفظات ہیں، پاکستان میں دستاویزی معیشت سے غیردستاویزی معیشت زیادہ ہے، ٹیکس چوری کو منی لانڈرنگ سے جوڑنا غلط ہے۔چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ ایف بی آر ریونیو ایجنسی ہے، ہمارا بنیادی فوکس اسی پر ہونا چاہیے، حکومت نے ذمہ داری لگائی کیونکہ ایف اے ٹی ایف کے سائےمنڈلا رہے ہیں۔

چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ہمارے پاس افرادی قوت کی کمی کا بھی کمیٹی کو علم ہے، پارلیمان نے ہمیں اختیارات دیے اور ہم اس پر کام کررہے ہیں۔ایف بی آر حکام کے مطابق ٹیکس رول پر2 لاکھ کی انکم دکھانے والے کی اربوں کی ٹرانزیکشنز ہیں، بزنس مین کہتا ہے کہ ٹیکس دینے کو تیار ہوں، منی لانڈرنگ میں نہ پکڑیں، کل پشاور میں ٹیکس کرائم پر پہلی سزا ہوئی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر نے کہا کہ اس وقت بھی 100 سے زائد پٹیشنز تیار ہیں، اب تک 215 ایف آئی آر 267 افراد پر درج کی گئی ہیں،76ارب ٹیکس 300 ارب سے زائد کی جائیدادوں پر چوری کیا گیا۔ایف بی آرحکام کا مزیدکہنا تھا کہ لینڈ ریونیو کے95 کیسز کی ایف آئی آر درج کی جاچکی ہیں، حکم امتناع کی وجہ سے کچھ تاخیر ہوئی ہے۔