عرفان مہر قتل کیس کا ڈراپ سین، گرفتار سالے کے تہلکہ خیز انکشافات
ملزم نے تفتیش کے دوران بتایا کہ بہن نے شوہرکو مارنے کیلئے 2 بار قرآن پر حلف لیا، جس پر انکار کیا اور پھر تیسری بار قتل کی حامی بھری، کارروائی کے لیے دوست واجد مہر کی مدد حاصل کی جو موٹرسائیکل چلا کر وقوعہ تک لایا اور پھر وہاں سے لے کر فرار ہوا،راجہ عمر خطاب کے مطابق ملزمان نے قتل سے قبل2بار عرفان مہرکی ریکی کی، بہن سے ملنے والی 2 لاکھ بیس ہزار روپے کی رقم سے ملزم نے نئی 125 موٹرسائیکل اور پستول خریدی اور پھر کارروائی کے بعد اس کا نمبر پلیٹ تبدیل کیاسی ٹی ڈی انچارج نے بتایا کہ قتل کے بعدملزمان فورا سہراب گوٹھ کی جانب فرار ہوئے اور موٹرسائیکل لاسی گوٹھ میں چھوڑ کر چلے گئے، بعد ازاں دونوں کینٹ اسٹیشن کے ایک ہوٹل پر رہے اور پھر واجد گائوں جبکہ اکبر اپنی بہن کے گھر لاڑکانہ روانہ ہوگیاانہوں نے بتایا کہ ملزمان کو جدید ٹیکنالوجی اور شواہد کی مدد سے گرفتار کیا گیا، جن کو پیر کے روز عدالت میں پیش کیا جائے گا جبکہ پستول خریداری کی بھی تحقیقات کی جائیں گی۔
پولیس کے مطابق سندھ بار کونسل کے سیکریٹری عرفان مہر کے قتل کیس میں سی ٹی ڈی نے شکارپور کی تحصیل گڑھی یاسین میں کارروائی کی، اس دوران تین افراد کو حراست میں لیا گیاتھاپولیس حکام نے ان گرفتاریوں کو بڑی کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرفتار افراد سے تحقیق کی روشنی میں کیس کو آگے بڑھایا جائے گایاد رہے یکم دسمبر کی صبح کراچی کے علاقے گلستان جوہر بلاک 13 میں نامعلوم ملزمان نے کار پر فائرنگ کی تھی ، جس کے نتیجے میں کار سوار سندھ بار کونسل کے سیکرٹری عرفان مہر جاں بحق ہوگئے تھے۔
0 Comments
Post a Comment