کراچی کے علاقے ڈسٹرکٹ ملیر گڈاپ کے قاسم گبول گوٹھ کا پرائمری اسکول 8 سال سے بند، علاقہ کے سیکڑوں بچے تعلیم کے زیور سے محروم، 8 سال سے ہر نئے آنے والے تعلیم کے وزیر کو تحریری درخواستیں دی
تعلقہ اور ضلع ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ و منتخب نمائندوں کو بھی شکایتیں کی لیکن ابھی تک کوئی تدارک نہیں ہوا، بند پڑے ہمارے اسکول کو کھلوا کر بچوں کا مستقل تباہ ہونے سے بچایا جائےعلاقہ مکین شاہد گبول، طاھر گبول اور حاجی شاہنواز گبول ودیگر کی صحافیوں سے گفتگو
تفصیلات کے مطابق گڈاپ کے قاسم گبول گوٹھ کا پرائمری اسکول 8 سال سے بند پڑا ہوا ہے، جس کے باعث اس اسکول تباہی کے دہانے پہنچ گیا ہے، قاسم گوبل گوٹھ و آسپاس کے مکینوں کے سیکڑوں بچے تعلیم جیسے زیور سے محروم ہیں، علاقہ مکینوں نے کئی بار ہر نئے آنے والے وزیر تعلیم کو تحریری درخواستیں دی اور تعلقہ، ضلع ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ و منتخب نمائندوں کو شکایات تو کی لیکن ابھی تک تعلیم کا مسئلہ حل نہیں ہو سکا ہے
اس حوالے سے گوٹھ کے معززین شاہد گبول، طاھر گبول، حاجی شاہنواز گبول ودیگر نے ملیر نیشنل پریس کلب کے صحافیوں سے سروے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قاسم گبول گوٹھ اور آسپاس کےسیکڑوں بچے پرائمری اسکول میں تعلیم حاصل کرتے تھے لیکن اچانک پرائمری اسکول کو بند کر دیا گیا، 8 سال سے بند پڑے اسکول کے حوالے سے ہر نئے آنے والے وزیر تعلیم نثار کھڑو، سید سردار علی شاہ اور سعید غنی سمیت تعلقہ اور ضلع ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اور منتخب نمائندوں کو تحریری شکایات کی ہیں لیکن ہماری کوئی بھی سننے والا نہیں ہے
انہوں نے مزید کہا کہ 8 سال سے بند پڑے ہوئے اسکول کی حالت اب انتہائی خراب ہوچکی ہے بجیٹ ہونے کے باوجود نہ تو اسکول کھولا جا رہا ہے اور نہ ہہی اس کا مرمتی کام کیا جارہا ہے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ قاسم گبول گوٹھ کا پرائمری اسکول کھول کر علاقہ کے سیکڑوں بچوں کا مستقبل تباہ ہونے سے بچایا جائے۔
0 Comments
Post a Comment