کراچی (اسٹاف رپورٹر/وضاحت نیوز) محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کی ملی بھگت سے ملیر  میں تین سو سے زائد جعلی ہسپتال اور لیبارٹریاں قائم، کئی بچے، عورتیں اور مرد عطائی ڈاکٹروں کے غلط علاج کے باعث فوت ہوچکے ہیں 

گھگھر پھاٹک، گلشن حدید، پپری، شاہ ٹائون، عبداللہ گوٹھ، ڈملوٹی، بھینس کالونی، ریڑھی، ابراہیم حیدری، گڈاپ سمیت ودیگر مختلف علاقوں میں عطائی ڈاکٹروں کی بھرمار ہے عطائی ڈاکٹرز لوکل دوائوں سے انسانی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے لگ گئے ہیں سول سوسائٹی، وکلاء و سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنماوں نے احتجاج کے ساتھ عدالت میں پٹیشن داخل کرنے کا اعلان کر دیا

 تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کی ملی بھگت سے ملیر  میں تین سو سے زائد جعلی ہسپتال اور لیبارٹریاں کھلے عام چل رہی ہیں وقتا فوقتا کئی بچے، عورتیں اور مرد عطائی ڈاکٹروں کے غلط علاج کے باعث فوت ہوچکے ہیں لیکن محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن نے عوامی شکایات کے باوجود عطائی ڈاکٹرز کے خلاف ابھی تک کوئی موثر کارروائی عمل میں نہیں لائی ہے 

ملیر کے علاقے گھگھر پھاٹک، گلشن حدید، پپری، شاہ ٹائون، عبداللہ گوٹھ، ڈملوٹی، بھینس کالونی، ریڑھی، ابراہیم حیدری، گڈاپ، رزاق آباد، میمن گوٹھ،قائدآباد،شرافی گوٹھ سمیت ودیگر مختلف علاقوں میں عطائی ڈاکٹروں کی تین سو سے زائد کلینکس کھلے عام چل رہی ہیں

اس حوالے سے سپریم کورٹ کے وکیل، ممبر سندھ کائونسل محمد اشرف سموں، ملیر بار کے سابقہ جنرل سیکریٹری ناصر رضا رند، ایڈووکیٹ فیاض پٹھان، ایڈووکیٹ ایاز چانڈیو، موسیٰ کولاچی، ماہیگیر سماجی سنگت کے رہنما یونس خاصخیلی ودیگر نے کہا ہے کہ ملیر کے مختلف علاقوں میں عطائی ڈاکٹروں نے جعلی سائن بورڈز لگاکر اپنے آپ کو ایم بی بی ایس کہلواتے ہوئے انسانی زندگیوں کے ساتھ کھیل رہے ہیں، غلط علاج کے باعث لاکھوں مکینوں کی زندگیاں داو پر لگی ہوئی ہیں

انہوں نے مزید کہا کہ جعلی لوکل اور غیر معیاری  دوائوں سے عطائی ڈاکٹروں کو بڑی کمیشن اور سہولیات فراہم کی جاتی ہیں جس کے باعث غیر معیاری دوائیں دیکر عطائی ڈاکٹر مختلف بیماریاں پھیلا رہے ہیں

 جعلی دوائوں کے باعث کئی لوگ جگر، ہیپاٹائیٹس بی، سی اور معدے سمیت مختلف بیماریوں میں جکڑ گئے ہیں، لیکن محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن نے اپنی آنکھیں بند کی ہوئی ہیں، ان کا کہنا تھا کہ ملیر کے شہروں اور گوٹھوں میں عطائی ڈاکٹروں کو محکمہ صحت اور ہیلتھ کیئر کمیشن کی سرپرستی حاصل ہے

غیر تجربہ کار عطائی ڈاکٹروں کے غلط علاج کے باعث کئی لوگ زندگی اور موت کی جنگ لڑ رہے ہیں، کئی مریض معذور تو کئی ہیپاٹائیٹس بی سی، پھیپھڑوں، چمڑے،خارش، گڑدن، آنکھوں، دل ودیگر بیماریوں میں تیزی سے مبتلا ہورہے ہیں۔

علاقے کی سول سوسائٹی، سیاسی و سماجی مذہبی تنظیموں کے رہنمائوں اور وکلاء نے اعلان کیا ہے کہ اگر فوری طور پر جعلی اسپتالوں اور لیبارٹریوں کو بند نہیں کروایا گیا تو احتجاج کے ساتھ ساتھ کورٹ میں پٹیشن داخل کریں گے۔