ڈسٹرکٹ ملیر: ریکارڈ چوری کی تحقیقات مکمل،مختیار کار گڈاپ اور چار پٹواری معطل،اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی کی سفارش 

ملیر ریکارڈ چوری


کراچی( رپورٹ:حافظ محمد قیصر/وضاحت نیوز) محکمہ روینیو گڈاپ کے دفتر سے اہم ریکارڈ چوری ہونے کی تحقیقات مکمل ہوگئی ہے تحقیقات مکمل ہونے کے بعد سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو نے مختیارکار گڈاپ اور چار پٹواریوں کو معطل کردیا گیا 

جبکہ اسسٹنٹ کمشنر کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے چیف سیکریٹری سندھ کو سفارش کردی گئی معطل ہونے والے مختیارکار اور پٹواریوں کے خلاف ڈپٹی کمشنر ملیر کو کرمنل پروسیڈنگ کے تحت کارروائی کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے

 تفصیلات کے مطابق چھ ماہ قبل اسسٹنٹ کمشنر گڈاپ کے دفتر سے رات کے وقت اہم کاغذات اور دستاویزات کی چوری کے متعلق سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی ہدایت پر گریڈ 20 کے افسر رفیق احمد برڑو کی سربراہی میں بنائی گئی تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی تحقیقات مکمل کر کے سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کے حوالے کر دی ہے

 رپورٹ ملنے کے بعد سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو بقا الله انڑ نے مختیارکار گڈاپ طفیل احمد خاصخیلی اور چار پٹواریوں حبیب رحمان بلوچ ،انور حسین ،شفیع محمد بلوچ اور اللہ اوبھایو جوکھیو کو فوری طور پر معطل کرنے کے احکامات جاری کردئیے ہیں 

معطل ہونے والے مختیار کار اور پٹواریوں پر ریکارڈ کا تحفظ نہ کرنے اور اہم ریکارڈ چوری کرنے کے الزامات ثابت ہوئے ہیں جب کہ تحقیقاتی کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر گڈاپ میرمحمد کے خلاف سخت کاروائی کرنے کے لئے چیف سیکرٹری سندھ کو سفارش کی گئی ہے جبکہ ڈپٹی کمشنر ملیر کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ معطل ہونے والے مختیا کار، چار پٹواریوں اور دفتر کے ایک پرائیوٹ چوکیدار کے خلاف کریمنل پروسیڈنگ کی جائے

 واضح رہے کہ 29ستمبر کو داود چورنگی قائد آباد سے رات کے وقت اسٹنٹ کمشنر گڈاپ کے دفتر کے تالے توڑ کر زمینوں کے اہم کاغذات چوری کیے گئے تھے جس کا مقدمہ قائد آباد تھانے پر درج کیا گیا تھا اور ڈپٹی کمشنر ملیر کی درخواست پر سئنیر ممبر بورڈ أف روینیو نے تحقیقاتی کمیٹی بھی تشکیل دی تھی 

معلومات کے مطابق اسسٹنٹ کمشنر گڈاپ کے دفتر سے زمینوں کے سیل سرٹیفکیٹ کتاب سے 13 سیل سرٹیفکیٹ کے پیپر نکالنے کے ساتھ ساتھ مختلف دیھون کے ریکارڈ سے فارم7 کے کئی فارم چوری کئے گئے تھے۔