ملیر پولیس و ڈسٹرکٹ انتظامیہ کی نااہلی کی وجہ سے کھیلوں کے گراونڈ تباہ،جگہ جگہ منشیات کے اڈے آباد،بچے و نوجوان نسل آئس،کرسٹال،ہیرون اور چرس پینے لگی،کوئی پرسان حال نہیں:رپورٹ

کراچی(کرائم رپورٹر) ڈسٹرکٹ ملیر انتظامیہ کی مبینہ نااہلی کی وجہ سے ڈسٹرکٹ ملیر میں بچوں کے لیے کھیلوں کے میدان تباہ ہوگئے ٹولیوں کی شکل میں جگہ جگہ نشئیوں کے اڈوں کی وجہ سے معصوم بچے گھروں سے باہر نہیں نکل سکتے 

پی ایس شاہ لطیف ٹاون کی حدود یوسی 06 میں واقع گوبری گراونڈ،جالندھر گراونڈ،خلدآباد قبرستان،السید سینٹر، ریڈیو کالونی،ریلوے گراونڈ اور ملیر ندی میں جگہ جگہ منشیات کے عادی افراد نے رہائشیوں کا جینا دو بھر کردیا ہے 

آئے روز گھروں،مسجدوں، اسکولوں سے منشیات کے عادی افراد چوریاں کرکے لیجاتے ہیں اور اسی طرح گھروں کے باہر کھڑی موٹر سائیکلوں اور کاروں،سوزوکیوں سے بیٹریاں بھی چوری کرکے لے جاتے ہیں 

اس حوالے سے علاقہ مکینوں سے بات کی گئی تو انکا کہنا تھا کہ یوسی 06 میں واقع گوبری گراونڈ ہمارے بچوں کے کھیلنے کے لیے تھا لیکن گوبری گراونڈ اور اسکے اردگرد کے علاقوں میں افغانیوں نے کباڑ کی دکانیں کھول رکھی ہیں جہاں پر منشیات کے عادی افراد کا ہر وقت جم غفیر لگا رہتا ہے 

یوسی 06خلد آباد میں کباڑی منشیات فروشی جیسے گھناونے دھندے میں ملوث ہیں جوکہ منشیات کے بدلے میں نشئیوں سے چوری شدہ سامان خریدتے ہیں

اہل علاقہ نے بتایا کہ ہماری خواتین گھروں سے باہر نہیں نکل سکتی اور نہ ہی کوئی بچہ باہر کھیل سکتا ہے ہم جائیں تو کہاں جائیں اور فریاد کریں بھی تو کس سے کریں ہماری کوئی بھی سننے والا نہیں ہے 

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ہمارے علاقے ماروی گوٹھ میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی کے بعد ان کو قتل کرنے کے واقعات بھی ہوچکے ہیں پولیس منشیات فروشوں اور منشیات کے عادی افراد کے خلاف کوئی بھی کارروائی عمل میں نہیں لاتی جسکی وجہ سے ہم ذہنی اذیت اور کوفت کا شکار ہوکر رہ گئے ہیں 

ہماری اعلی حکام سے اپیل ہے کہ ہمارے کھیلوں کے گراونڈ ویران و برباد ہونے سے بچایا جائے اور منشیات کے عادی افراد کے ڈیرے اور غیرملکی افغانی باشندوں کے کباڑ خانے ختم کروائے جائیں