سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجاپکسے کی سرکاری رہائش گاہ پر ہزاروں شہریوں نے دھاوا بول دیا اور ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا جہاں گزشتہ 7 دہائیوں میں بدترین معاشی بحران کے باعث عوام میں شدید غصہ پایا جاتا ہے۔

سری لنکن صدر کی رہائشگاہ پرمظاہرین کا دھاوا،پولیس اور فوج مظاہرین کو روکنے میں ناکام

فوجی اور پولیس اہلکار نعرے لگاتے ہوئے مشتعل ہجوم کو روکنے میں ناکام رہے اور مظاہرین لوہے کے گیٹ توڑتے ہوئے وزارت خزانہ اور صدر گوٹابایا راجا پکسے کے دفتر میں داخل ہوگئے۔

صدارتی محل کے اندر سے نشر ہونے والی فیس بک لائیو میں دکھایا گیا کہ ہزاروں مظاہرین کمروں اور کوریڈور میں جمع ہوگئے، ان میں چند مظاہرین کے ہاتھوں میں قومی پرچم تھا۔

سری لنکن صدر کی رہائشگاہ پرمظاہرین کا دھاوا،پولیس اور فوج مظاہرین کو روکنے میں ناکام

ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ چند افراد سوئمنگ پول میں پہنچے ہوئے ہیں اور کئی مظاہرین بیڈ اور صوفوں میں بیٹھے ہوئے ہیں اور یہ ویڈیوز سوشل میڈیا میں گردش کر رہی ہیں۔

مظاہرین نے سری لنکن صدر کے دفتر میں پہنچنے کے بعد نعرے لگائے اور غصے کا اظہار کیا۔