کراچی ڈسٹرکٹ ملیر

ملیر کورٹ کے سامنے شہری عبدالحمید پر حملہ کرنے والے ملزمان کا فائنل چالان معزز عدالت میں پیش


صحافت کے لبادے میں بلیک میلر وبدنام زمانہ غنڈہ عناصر پولیس کو مطلوب و معزز عدالت سے مفرور قرار،وارنٹ گرفتاری جاری


پریس اینڈ پبلکیشن ایکٹ 2002اور پیمراایکٹ 2002 کے تحت جرائمپیشہ ومعزز عدالتوں سے مفرور ملزمان کے لیے شعبہ صحافت میں کوی جگہ نہیں:رپورٹ




کراچی(اسٹاف رپورٹر)ڈسٹرکٹ ملیر کورٹ کے سامنے شہری عبدالحمید پر حملہ کرنے والے ملزمان کا پولیس کیجانب سے فانل چالان پیش کردیا گیا ہے واضح رہے کہ تھانہ ملیر سٹی میں درج ایف آئی آر نمبر 59/2021کا چالان معزز عدالت میں ایس ایس پی عرفان بہادرکی انوالمنٹ اورایس ایس پی عرفان بہادر کی جانب سے ملزمان کوسہولت فراہم کرنے پر معزز عدالت سے دو مرتبہ چالان کینسل ہوچکا تھا اب تیسری مرتبہ پولیس کی جانب سے فائنل چالان معزز عدالت میں پیش کردیا گیا ہے

 

پولیس کی جانب سے فائنل چالان کے مطابق ملیر پریس کلب کے متعدد صحافی 1:ذوالفقارعلی میر جت (رپورٹر سندھ ٹی وی)2:صدرالدین شیخ(رپورٹر میٹرو ٹی وی)3:رحیم شاہ(سابق وائس پریزیڈنٹ ملیر پریس کلب) اور سہیل شیخ (رپورٹر K21نیوز)سمیت شکیل الرحمن عرف دلال ولد محمد سردار(منیجنگ ایڈیٹر جعلی و ڈمی اخبار پولیس میگزین)ودیگر ملزمان کے نام فائنل چالان میں سرخ سیاہی کے ساتھ معزز عدالت میں پیش کردیے گے ہیں اور پولیس نے مذکورہ ملزمان کے نام بمع ولدیت اور شناختی کارڈ نمبرز سمیت معزز عدالت میں مطلوب پیش کیے ہیں

 

جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر VIIIنے انوسٹی گیشن آفیسر کو حکم دیا کہ ملزمان کی گرفتاری عمل میں لائی جائے اور ملزمان کو معزز عدالت کے سامنے پیش کیا جائے جس پر معزز عدالت کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری کے لیے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کیے جاچکے ہیں واضح رہے کہ درج بالا ایف آئیآر کے اندراج کے بعد ملزمان کی جانب سے کیس کو خراب کرنے اور انوسٹی گیشن پر اثرانداز ہونے کے لیے سوشل میڈیا سمیت،پرنٹ میڈیا و الیکٹرانک میڈیا پر جھوٹا پروپگنڈہ بھی کیا گیا تھا

 

مدعی مقدمہ عبدالحمید میرانی کی جانب سے معزز عدالت میں 190اور 173 سی پی سی کے تحت درخواست دائر بھی کیگئی تھی اور معزز عدالت میں مدعی مقدمہ و گواہان کے پیش ہونے پر معزز عدالت نے قانون کی بالادستی قائم رکھتے ہوے فری اینڈ فیر انوسٹی گیشن کے احکامات جاری کیے تھے 

واضح رہے کہ پریس اینڈ پبلکیشن ایکٹ 2002اور پیمرا ایکٹ 2002 کے تحت جرائم پیشہ عناصر و پولیس کو مطلوب اور معزز عدالتوں سے مفرور ملزمان کے لیے شعبہ صحافت میں کوئی بھی جگہ نہیں ہے۔