ڈسٹرکٹ ملیر میں قائم نجی فیکٹریوں کے مالکان تجاوزات مافیا بن گئے،سروس روڈز اور نالوں پر تجاوزات کی بھرمار، کوئی پوچھنے والا نہیں:رپورٹ
کراچی (رپورٹ:حافظ محمد قیصر/وضاحت نیوز) بلاشبہ کراچی میں واقع انڈسٹریل ایریاز میں واقع ہزاروں نیشنل و انٹرنیشل فیکٹریز میں لاکھوں کی تعداد میں ورکرز اسوقت کام کررہے ہیں اور ملکی زرمبادلہ میں ترقی کے لیے ایک اہم کردار ادا کررہے ہیں
دوسری جانب فیکٹری/کمپنی مالکان کی ہٹ دھرمی اور پارکنگ کی مستقل جگہ نہ ہونے کی وجہ سے سروس روڈز اور نالوں پر چہار سو تجاوزات کی بھرمار ہوچکی ہے جس پر نہ تو ڈی ایم سی کارروائی کرتا ہے اور نہ اینٹی انکروچمنٹ فورس کوئی کام کرتی نظر آتی ہے
ڈسٹرکٹ ملیر تھانہ قائد آباد کی حدود میں واقع حال ہی میں یونس ٹیکسٹائل ملز کا ایک اور نیا یونٹ یونس 7 کے نام پر وجود میں آیا ہے
اس نئے یونٹ کے اسٹارٹ ہوتے ہی یونس ٹیکسٹائل کی انتظامیہ نے سروس روڈ اور نالے پر غیرقانونی طریقے سے تجاوزات قائم کر لی ہیں
وضاحت نیوز کو موصول ہونے والے ثبوتوں میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ یونس ٹیکسٹائل انتظامیہ نے مسجد کے گیٹ پر دیوار لگا کر مسجد کا راستہ بند کردیا ہے جس کی وجہ سے نمازیوں کو مسجد کی طرف آنے اور جانے میں شدید دشورای کا سامنا کرنا پڑتا ہے
جبکہ یونس ٹیکسٹائل یونٹ نمبر 07 کی انتظامیہ نے ڈی ایم سی ملیر اور اینٹی انکروچمنٹ کے کرپٹ افسران سے مبینہ طور پر ملی بھگت کرکے غیر قانونی طریقے سے نالے کے اوپر قبضہ کرکے موٹرسائیکل پارکنک بنا دی ہے
واضح رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان اور سندھ ہائی کورٹ کراچی رجسٹری کی جانب سے واضح احکامات موجود ہیں کہ سروس روڈ پر تجاوزات کا خاتمہ کیا جائے اور نالوں پر قائم تجاوزات کے خلاف بھی آپریشن کیا جائے اس بارے میں کراچی پولیس چیف کی جانب سے تجاوزات کے خاتمے کے لیے پہلے بھی ایک سرکلر جاری ہوچکا ہے جوکہ ریکارڈ پر موجود ہے
اسی طرح کچھ قبل مواچھ گوٹھ بلدیہ ٹاون میں نالے پر تجاوزات قائم ہونے اور نالے میں کیمیل سے گیس بھر جانے کی وجہ دھماکہ ہوا تھا جس میں بھاری جانی و مالی نقصان ہوا تھا
اہل علاقہ نے ایس ایس پی ملیر،ڈپٹی کمشنر ملیر، چئیرمین ڈی ایم سی ملیر اور اینٹی انکروچمٹ ایسٹ زون سے اپیل کی ہے کہ یونس ٹیکسٹائل یونٹ نمبر 07 کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لاتے ہوئے مقدمہ درج کیا جائے اور مسجد کا راستہ کھلوایا جائے اور نالے پر قائم موٹر سائیکل پارکنگ کو ختم کرایا جائے۔
0 Comments
Post a Comment