ڈسٹرکٹ ملیر میں قبضہ مافیا کا راج ہے غریب خاندان اپنی جمع پونجی لگا کر پلاٹ خریدتے ہیں قبضہ مافیا متعلقہ پولیس کے ساتھ ملی بھگت کر کے قبضہ کر لیتے ہیں متاثرہ خاتون معزز عدالت پہنچ گئی
ملیرمیں قبضہ مافیا کی زیادتیوں کے خلاف خاتون عدالت پہنچ گئی متاثرہ خاتون گل بونو خاصخیلی نے بتایا کہ میرے پلاٹ نمبر 739. اور 717 پر مقامی بااثر ریلوے ملازم عبدلستار برڑو سرفراز عباسی نے قبضہ کرکے تعمیرات شروع کر دی ہے مذاکرات کے بہانے بلا کر تشدد کیا گیاایس ایچ او شاہ لطیف مقدمہ درج نہیں کر رہے آئی جی سندھ ڈی جی رینجرز ایس ایس پی ملیر نوٹس لیں۔
تفصیلات کے مطابق ملیر میں بڑھتی ہوئی لینڈ گریبنگ اور بااثر قبضہ مافیا نے علاقہ مکینوں کا جینا اجیرن کردیا کچھ روز قبل دھنی پر تو گوٹھ امروٹی کالونی میں پلاٹ کی مالکی پر خاتون پر بااثروں کا بے رحمانہ تشدد خاتون عدالت پہنچ گئی درخواست داخل اس سلسلی میں رابطہ کرنے پر خاتون گل بانو خاصخیلی نے بتایا کہ 2010 دھنی پرتو گوٹھ امروٹی کالونی میں اپنی جمع پونچی سے اپنے بچوں کا سر پر چھت کا سایہ بنانے کے لیے دو پلاٹ خرید کئے جس کے تمام قانونی دستاویز بھی میرے پاس موجود ہیں
کچھ روز قبل میرے پلاٹ نمبر 739 اور 717 پر اچانک بااثر ریلوے ملازم عبدالستار برڑو نجی اخبار کے مالک سرفراز عباسی کی جانب سے دھاوا بول کر پلاٹوں پر قبضہ کر لیا ہے جو کہ اب مسلسل موت مار اور سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں انہوں نے بتایا کہ سرفراز عباسی اور ریلوے ملازم عبدالستار برڑو کی جانب سے مذاکرات کے لیے اپنی بیٹھک پر بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا گیا جو کہ قابل مذمت عمل ہے بااثر لوگوں کی جانب سے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مجھے جھوٹے مقدمات میں پھنسانے اور قتل کروانے کی سازش کر رہے ہیں جس کے باعث مجبور ہوکر عدالت کا دروازہ کھٹ کھٹایا ہے
مذکورہ دو پلاٹوں کو سال 2010میں مبلغ 2لاکھ روپے میں سندھ گوٹھ آباد اسکیم کے تحت خرید کیے تھے جس پر باونڈری وال بھی دی ہوئی ہےگزشتہ 6 ماہ سے میرے مذکورہ دو عدد پلاٹوں پر قبضہ مافیاسرفراز عباسی ،ستار برڑو اور بشارت عباسی نے زبردستی قبضہ کرلیا ہےجبکہ میرے دو عدد پلاٹ کے جملہ کاغذات میرے پاس موجود ہیں اور قبضہ مافیا مقامی ایس ایچ او ممتاز خان مروت تھانہ شاہ لطیف ٹاون کی مبینہ سرپرستی میں میرے پلاٹوں پر قابض ہیں
0 Comments
Post a Comment