کراچی(اسٹاف رپورٹر/حافظ محمد قیصر)کراچی کے علاقے ڈسٹرکٹ سینٹرل میں پانی چور مافیا بے لگام ہو گیا ہے پانی چور مافیا نے ڈی ایم سی ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ڈی سی سینٹرل کراچی کے کرپٹ افسران سے ملی بھگت کر کے غیر قانونی طریقے سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا پانی غیر قانونی طریقے سے سائیٹ ایریا کی انڈسٹریز کو فروخت کیا جانے لگا 

مقامی پانی چور مافیا طیب ،عارف خان ولد رنگین خان ،شمس الرحمان عرف شمشو،عامر ،وسیم عرف نانا کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے کرپٹ افسران کی ملی بھگت سے جلال آباد فیروزاباد کا پانی چوری کرکے فیکٹری ایریا کو غیر قانونی طریقے سے فروخت کرنے لگے 

کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے کرپٹ افسران میں ارشد واٹر بورڈ ایکسین ،جمیل اینٹی تھیفٹ سیل انچارج پانی چور مافیا سے  لاکھوں روپے رشوت لے کر غریب عوام کا پانی چوری کروا کر عوام کو بوند بوند کے لئے ترسا دیا ہے 

اس حوالے سے علاقہ مکینوں سے جب بات ہوئی تو ان کا کہنا تھا کہ عرصہ چودہ پندرہ سال سے ہمارے علاقے فیروز آباد جلال آباد کا پانی غیر قانونی پائپ لائنوں کے ذریعے سائیٹ ایریا کی انڈسٹریز کو فروخت کیا جاتا ہے 

ناظم آباد،فیروزآباد اور جلال آباد کالونی کا واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا ایکسین ارشد اور موجودہ ایکسین عابد قادری کو کوئی بھی روکنے ٹوکنے والا نہیں ہے اور نہ ہی کوئی پوچھنے والا ہےاس پانی چوری کے دھندے میں رضویہ پولیس بھی پانی چور مافیا کو مکمل طور پرفل سپورٹ کرتے ہیں 

پانی چور مافیا

دوسری جانب طیب اور وسیم عرف نانا عادی جرائم پیشہ اورکریمنل ہیں جن کے خلاف کراچی کی مختلف عدالتوں میں پہلے سے ہی متعدد مقدمات زیر سماعت ہیں 

ذرائع نے بتایا عارف خان ولد رنگین خان نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کا نام استعمال کرکے پورے علاقے کو یرغمال بنایا ہوا ہے اور عارف خان آئی ایس پی آر کی ٹوپی پہن کر غریب اور سادہ لوح عوام کو بلیک میلنگ میں بھی ملوث ہے اور اسی طریقے سے پورے علاقے سے کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کی ماہانہ لاکھوں روپے بھتہ وصولی بھی عارف خان ولد رنگین خان کرتا ہے

واضح رہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والی پانی چوری جس میں بڑے بڑے پائپ واضح طور پر مین روڈ پر نظر آرہے ہیں 

مذکورہ مقام پر پانی چور مافیا نے کھلے عام روڈ کٹنگ کی ہوئی ہے اور ہیوی مشینیں لگا کر عوام کا پانی چوری کیا جا رہا ہے 

روڈ کٹنگ ڈی ایم سی سنٹرل اور ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ سینٹرل طاہر سلیم کے انڈر آتا ہے کسی بھی قانونی کام کے لیے روڈ کٹنگ کرنے سے پہلے ڈی ایم سی اور کے ایم سی سے اجازت نامہ لینا ضروری ہے 

ذرائع نے بتایا کہ ڈی ایم سی ڈسٹرکٹ سینٹرل اور ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ سنٹرل کی جانب سے روڈ کٹنگ کے لیے کوئی بھی اجازت نامہ نہیں دیا گیا ہے جس سے صاف ظاہر ہے کہ کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کا پانی غیر قانونی طریقے سے روڈ کٹنگ کر کے سائٹ ایریا کے انڈسٹریز کوفروخت کیا جا رہا ہے 

اس حوالے سے ایس ایچ او تھانہ رضویہ غلام نبی آفریدی سے بات کی گئی تو انکا کہنا تھا کہ روڈ کٹنگ کا معاملہ ڈی ایم سی اور کے ایم سی کا ہے اسی طرح جہاں تک پانی چوری کا معاملہ ہے تو متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کو ہم کئی بار نشاندہی اور قانونی کارروائی کے لیے نوٹس بھیج چکے ہیں

واٹر مافیا

مزید ڈی ایم سی ڈسٹرکٹ سینٹرل کے ذمہ دار فیصل صغیر سے بات کی گئی تو انکا کہنا تھا کہ یہ علاقہ ڈسٹرکٹ سینٹرل کی حدود میں ہی نہیں آتا مذکورہ علاقہ چمن سینما کے قریب واقع ہے اور یہ علاقہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں آتا ہے انکا کہنا تھا کہ میں انجینئرز سے معلوم کروں گا اگر یہ علاقہ ڈسٹرکٹ سینٹرل کی حدود میں آتا ہے تو غیرقانونی طریقے سے روڈ کٹنگ کرنے والوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی

اہل علاقہ نے ڈائریکٹر کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ،ڈی ایم سی ڈسٹرکٹ سینٹرل ،ایڈمنسٹریٹر ڈسٹرکٹ سینٹرل سے اپیل کی ہے کہ پانی چور مافیا کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے اور ناظم آباد، جلال آباد کالونی اور فیروز آباد کے عوام کا پانی انہیں مہیا کیا جائے۔